new for top

Bisleri tablet uses and side effects in Urdu

 Bisleri tablet uses and side effects. 


Bisleri tablet  یہ گولیاں ائرن ہائیڈرو اکسائیڈ پولی مالٹوز کمپلیکس اور فولڈ کیسز پر مشتمل ہوتی ہے  Iron Polymaltose + Folic Acid

Bisleri Tablet uses in urdu
Bisleri Tablet


چونکہ  ٹیبلٹ ائرن پر مشتمل ہوتی ہیں جو ائرن کی کمی والے افراد حاملہ خواتین مرد اور بچے بوڑھے سب کے لیے مفید ہے خاص کر حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے لیے یہ ٹیبلٹ پریس کرائم کی جاتی ہے ائرن ایک اہم معدنیات ہے جو کہ جسم میں خون کے سرخ خلیات کی پیداوار میں اضافہ کرتا ہے اور جسم کو توانا اور صحت مند رکھتا ہے پریگننسی(حمل )میں خاص کر اس کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے کیونکہ پریگننسی میں ائرن کی طلب بڑھ جاتی ہے اس لیے حاملہ خواتین میں ائرن کی کمی کو دور کرنے کے لیے اس ٹیبلٹ کو پریفر  کیا جاتا ہے

Bisleri tablet contains iron hydroxide polymaltose complex and folded cases Iron Polymaltose + Folic Acid. This tablet is pressed for breastfeeding women. Iron is an important mineral that increases the production of red blood cells in the body and keeps the body energetic and healthy, especially during pregnancy. As the demand for iron increases during pregnancy, this tablet is preferred to treat iron deficiency in pregnant women.

اس کے علاوہ Bisleri Tablet یہ ان افراد کے لیے استعمال ہوتی ہے جن میں بہت جلد تھکاوٹ ہوتی اور کم توانائی ہوتی ہیں یہ طاقت کو

 بڑھا کے ان کی تھکاوٹ کو دور اور  توانائی میں اضافہ کرتی ہیں خون کی کمی کو پورا کرتی ہے اور جسم کو توانا اور صحت مند رکھنے میں مدد ملتی ہے

In addition, Bisleri Tablet is used for people who get tired very quickly and have low energy. Helps to keep energetic and healthy.


اس کے علاوہ ان خواتین کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے جن کا ماہواری اور حیض کی وجہ سے بہت سارا خون بہہ جاتا ہے 

  Bisleri Tablet کا استعمال  ان کو اس خون کی کمی کو  پورا کرتی ہے۔

Apart from this, it is also used for those women who have heavy bleeding due to menstruation and menstruation.

 Bisleri ٹیبلٹ عام طور پر بھی Bisleri  ٹیبلٹ کو کھا نا کھانے سے ایک یا دو گھنٹے پہلے لینا چاہیے اگر پیٹ خراب ہو تو اسے کھانا   کھانے  کے بعد لیا جاتا ہے اپ ہر دن اسے ایک ہی وقت میں اس گولی کو  آپ پانی کے بھرے ہوئے گلاس یا دودھ اور جوس کے ساتھ نگل لیں جہاں اسے چبا کر بھی کھا سکتے ہیں کیونکہ یہ ٹیبلٹ چیویبل ہے  


Bisleri Tablet کے سائیڈ ایفیکٹس  

سٹومک اپ سیٹ پیٹ خراب ہو سکتا ہے معدہ اپسیٹ ہو سکتا ہے ڈائریا پیجز کا مسئلہ بن سکتا ہے

کونسٹیپیشن   قبض ہو سکتی ہے سٹومک گرام معدہ خراب ہو سکتا ہے اور الرجی کا مسئلہ بن سکتا ہے  

Things you need to know about Nipah virus

 

نپاہ وائرس: خطرے اور احتیاطی تدابیر کو سمجھنا

تعارف نپاہ وائرس:

حالیہ برسوں میں، ابھرتی ہوئی متعدی بیماریوں کے پھیلنے نے عالمی تشویش کو جنم دیا ہے۔ ایسا ہی ایک وائرس جس نے توجہ حاصل کی ہے وہ ہے نپاہ وائرس (NiV)۔ نپاہ وائرس کا تعلق Paramyxoviridae خاندان سے ہے اور اس کی شناخت پہلی بار 1999 میں ملائیشیا میں پھیلنے کے دوران ہوئی تھی۔ جبکہ نسبتاً نایاب، NiV میں شدید بیماری پیدا کرنے کی صلاحیت ہے اور اس میں اموات کی شرح بہت زیادہ ہے، جو اسے مطالعہ اور سمجھنے کے لیے ایک اہم موضوع بناتی ہے۔


Hydroquinone Skin Bleaching Cream - استعمال، مضر اثرات، اور مزید اردو میں

منتقلی اور علامات:

نپاہ وائرس بنیادی طور پر متاثرہ جانوروں، خاص طور پر پھلوں کی چمگادڑوں  یا ان کی آلودہ رطوبتوں سے براہ راست رابطے کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ انسان سے انسان میں منتقلی متاثرہ افراد کے ساتھ قریبی رابطے سے ہوسکتی ہے، خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال کی ترتیبات میں۔

نپاہ وائرس کے انفیکشن کی علامات غیر علامتی یا ہلکی سانس کی بیماری سے لے کر شدید انسیفلائٹس (دماغ کی سوزش) تک ہوسکتی ہیں۔ انکیوبیشن کا دورانیہ چند دنوں سے لے کر کئی ہفتوں تک مختلف ہو سکتا ہے۔ ابتدائی طور پر، افراد کو بخار، 


nipah virus_mediurdu
Nipha virus 


سر درد، پٹھوں میں درد، گلے کی سوزش اور الٹی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جیسے جیسے مرض بڑھتا ہے، اعصابی علامات اور علامات جیسے چکر آنا، بدگمانی، اور دورے ظاہر ہو سکتے ہیں، جو شدید صورتوں میں کوما کا باعث بنتے ہیں۔


احتیاطی اقدامات:

نپاہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا کئی اہم حکمت عملیوں پر انحصار کرتا ہے:

1. عوامی بیداری اور تعلیم:

نپاہ وائرس اور اس کی منتقلی کے راستوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔ حکومتیں، صحت کی دیکھ بھال کرنے والی تنظیمیں، اور میڈیا عوام تک درست معلومات پھیلانے، احتیاطی تدابیر کو فروغ دینے اور خرافات کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


2. حفظان صحت کے طریقے:                 

نپاہ وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے اچھی ذاتی حفظان صحت پر عمل کرنا ضروری ہے۔ صابن اور پانی سے بار بار ہاتھ دھونے یا الکحل پر مبنی سینیٹائزر استعمال کرنے سے انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ بیمار افراد کے ساتھ قریبی رابطے سے گریز کرنا اور سانس کے مناسب آداب پر عمل کرنا، جیسے کھانستے یا چھینکتے وقت منہ اور ناک کو ٹشو یا کہنی سے ڈھانپنا، وائرس کے پھیلاؤ کو مزید کم کرتا ہے۔

3. جانوروں سے رابطہ اور استعمال:

چمگادڑوں کے ساتھ براہ راست رابطے سے گریز کرنا، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں نپاہ وائرس کی شناخت ہوئی ہے، بہت ضروری ہے۔ مزید برآں، لوگوں کو خام کھجور کا رس یا پھل کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے جو چمگادڑ کے گرنے سے آلودہ ہو سکتے ہیں۔


4. صحت کی دیکھ بھال کی ترتیبات میں انفیکشن کنٹرول:

صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کو انفیکشن کنٹرول کے سخت طریقوں پر عمل کرنا چاہئے تاکہ   پھیلاؤ  کو روکا جا سکے۔ اس میں تنہائی کی مناسب احتیاطیں، ذاتی حفاظتی سامان   کا استعمال، اور جراثیم کشی اور جراثیم کشی کے طریقہ کار کی پابندی شامل ہے۔


5. نگرانی اور تیز ردعمل:

نپاہ وائرس کے کیسز کا بروقت پتہ لگانا اور ان کی رپورٹنگ مؤثر وبائی انتظام کے لیے بہت ضروری ہے۔ مشتبہ کیسز کی شناخت اور فوری طور پر جواب دینے کے لیے مضبوط نگرانی کے نظام کو ہونا چاہیے، جلد تنہائی اور علاج کی سہولت فراہم کرنا۔


نتیجہ:

نپاہ وائرس شدید بیماری کے امکانات اور اموات کی بلند شرح کی وجہ سے صحت عامہ کا ایک اہم مسئلہ بنا ہوا ہے۔ ٹرانسمیشن کے راستوں کو سمجھنا اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کی کلید ہے۔ جاری تحقیق، عوامی بیداری، اور بین الاقوامی تعاون ممکنہ وباء کی نگرانی اور انتظام کے لیے ضروری ہے۔ باخبر رہنے اور تجویز کردہ ہدایات پر عمل کرنے سے، ہم اجتماعی طور پر صحت عامہ پر نپاہ وائرس اور دیگر ابھرتی ہوئی متعدی بیماریوں کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں۔